ملک میں کورونا وائرس نے شدت اختیار کرلی، پشاور سب سے زیادہ متاثر

اسلام آباد:این سی او سی کے اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ فورم کو کورونا بیماری کے پھیلاؤ سے آگاہ کیا گیا۔ ماہرین صحت نے فورم کو بتایا کہ ملک میں کورونا مثبت کیسسز کا تناسب 7.20 فیصد ہے۔سب سے زیادہ حساسیت کا تناسب پشاور میں 19.65 فیصددیکھا گیا اس کے بعد کراچی میں 17.73 فیصد اور حیدرآباد میں 16.32 فیصد تناسب دیکھا گیا۔پاکستان بھر میں 2 ہزار 112 کورونا کے مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور تشویشناک مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔مختلف وفاقی اکائیوں میں کورونا کے مثبت کیسز کا تناسب اس طرح ہے، آزاد کشمیر میں 10.79 فیصد ، بلوچستان میں 6.41 فیصد ، گلگت بلتستان میں 4.81 فیصد، اسلام آباد 5.84 فیصد ، خیبرپختونخوا میں 9.25 فیصد، پنجاب 3.59 فیصد اور سندھ 13.25 فیصد۔اسی طرح سے صوبوں میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کے تناسب کے تحت صورتحال درج ذیل ہے۔ پنجاب کے شہروں لاہور 4.52 فیصداور راولپنڈی 11.49 فیصد، سندھ کے شہروں میں کراچی میں 17.73 فیصد، حیدرآبادمیں 16.32 فیصد، خیبرپختونخوا کے شہر پشاور 19.65 فیصد، بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں 9.77 فیصد، اسلام آباد میں 5.84 فیصد، آزاد کشمیر کے شہروں میں میرپور میں 14.97فیصد، مظفرآباد میں 10.34فیصد، گلگت بلتستان کے شہرگلگت میں 9.26 فیصد ہے۔ فورم کو آگاہ کیا گیا کہ صحت کے رہنما خطوط / ہیلتھ پروٹوکول اور عمل درآمد کے اقدامات کی تعمیل پر وفاقی اکائیوں کے ذریعہ علماء،میرج ہال ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگز کی گئی ہیں۔وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ہماری بنیادی ذمہ داری عوام کی حفاظت اور صحت ہے اور وزارت صحت کے ذریعہ وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کے ذریعے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ مستقل نگرانی اور اعداد و شمار کا بر وقت تعین اور متوقع بیماری کے پھیلاؤ کی جانچ واحد اقدام ہے جس کے ذریعے کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے بروقت اور درست فیصلہ سازی کی جا سکتی ہے۔وفاقی اکائیوں نے مساجد میں ایس او پیز کی تعمیل اور نفاذ کے اقدامات اور علمائے کرام کے ذریعہ وبائی امراض کے بارے میں عوامی شعور کی تعریف کی۔